مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
292. حَدِیث قَیسِ بنِ اَبِی غَرَزَةَ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 16137
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا بهز ، قال: حدثنا شعبة ، قال: حبيب بن ابي ثابت اخبرني، قال: سمعت ابا وائل يحدث، عن قيس بن ابي غرزة ، قال: خرج إلينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن نبيع الرقيق، نسمى السماسرة، فقال:" يا معشر التجار، إن بيعكم هذا يخالطه لغو وحلف، فشوبوه بصدقة، او بشيء من صدقة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ أَخْبَرَنِي، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ يُحَدِّثُ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ ، قَالَ: خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَبِيعُ الرَّقِيقَ، نُسَمَّى السَّمَاسِرَةَ، فَقَالَ:" يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ، إِنَّ بَيْعَكُمْ هَذَا يُخَالِطُهُ لَغْوٌ وَحَلِفٌ، فَشُوبُوهُ بِصَدَقَةٍ، أَوْ بِشَيْءٍ مِنْ صَدَقَةٍ".
سیدنا قیس بن ابی غزرہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور باسعادت میں ہم تاجروں کو پہلے سماسرہ دلال کہا جاتا تھا ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: اے گروہ تجار نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں پہلے سے زیادہ عمدہ نام سے مخاطب کیا تجارت میں قسم اور جھوٹی باتیں بھی ہو جاتی ہیں لہذا اس میں صدقات و خیرات کی آمیزش کر لیا کر و۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.