مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
290. بَقِیَّة حَدِیثِ سَهلِ بنِ اَبِی حَثمَةَ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 16095
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد القدوس بن بكر بن خنيس ، قال: اخبرنا حجاج ، عن عمرو بن شعيب ، عن ابيه ، عن عبد الله بن عمرو ، والحجاج ، عن محمد بن سليمان بن ابي حثمة ، عن عمه سهل بن ابي حثمة ، قال: كانت حبيبة ابنة سهل تحت ثابت بن قيس بن شماس الانصاري، فكرهته، وكان رجلا دميما، فجاءت إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله إني لاراه، فلولا مخافة الله عز وجل لبزقت في وجهه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اتردين عليه حديقته التي اصدقك؟"، قالت: نعم، فارسل إليه، فردت عليه حديقته، وفرق بينهما، قال: فكان ذلك اول خلع كان في الإسلام.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ بَكْرِ بْنِ خُنَيْسٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، وَالْحَجَّاجِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ ، عَنْ عَمِّهِ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ ، قَالَ: كَانَتْ حَبِيبَةُ ابْنَةُ سَهْلٍ تَحْتَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ الْأَنْصَارِيِّ، فَكَرِهَتْهُ، وَكَانَ رَجُلًا دَمِيمًا، فَجَاءَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَأَرَاهُ، فَلَوْلَا مَخَافَةُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ لَبَزَقْتُ فِي وَجْهِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَتَرُدِّينَ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ الَّتِي أَصْدَقَكِ؟"، قَالَتْ: نَعَمْ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ، فَرَدَّتْ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ، وَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا، قَالَ: فَكَانَ ذَلِكَ أَوَّلَ خُلْعٍ كَانَ فِي الْإِسْلَامِ.
سیدنا سہل سے مروی ہے کہ حبیبہ بنت سہل کا نکاح ثابت بن قیس بن شماس سے ہوا تھا لیکن وہ انہیں پسند نہیں کر تی تھیں کیونکہ وہ شکل کے اعتبار سے بہت کمزور تھے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہنے لگی یا رسول اللہ! اسے میں اتنا ناپسند کر تی ہوں بعض اوقات میرے دل میں خیال آیا ہے کہ خوف اللہ نہ ہوتا تو میں اس کے چہرے پر تھوک دیتی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس کے وہ باغ واپس کر سکتی ہو جو اس نے تمہیں بطور مہر کے دیا تھا اس نے کہا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ثابت کو بلایا اس نے باغ واپس کر دیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کے درمیان تفریق کر دی اسلام میں خلع کا یہ سب سے پہلا واقعہ تھا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، ولهذا الحديث إسنادان ضعيفان، مدارهما على الحجاج بن أرطاة، وهو ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.