(حديث مرفوع) حدثنا هارون بن معروف ، انبانا عبد الله بن وهب ، اخبرني ابو صخر ، قال ابو عبد الرحمن عبد الله بن احمد: وسمعته انا من هارون , ان ابا حازم حدثه , عن ابن لسعد بن ابي وقاص ، قال: سمعت ابي ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو , يقول:" إن الإيمان بدا غريبا، وسيعود كما بدا، فطوبى يومئذ للغرباء إذا فسد الناس، والذي نفس ابي القاسم بيده، ليارزن الإيمان بين هذين المسجدين، كما تارز الحية في جحرها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ ، أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ ، قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ عَبْد اللَّهِ بْن أَحْمَد: وَسَمِعْتُهُ أَنَا مَنْ هَارُونَ , أَنَّ أَبَا حَازِمٍ حَدَّثَهُ , عَنِ ابْنٍ لِسَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ , يَقُولُ:" إِنَّ الْإِيمَانَ بَدَأَ غَرِيبًا، وَسَيَعُودُ كَمَا بَدَأَ، فَطُوبَى يَوْمَئِذٍ لِلْغُرَبَاءِ إِذَا فَسَدَ النَّاسُ، وَالَّذِي نَفْسُ أَبِي الْقَاسِمِ بِيَدِهِ، لَيَأْرِزَنَّ الْإِيمَانُ بَيْنَ هَذَيْنِ الْمَسْجِدَيْنِ، كَمَا تَأْرِزُ الْحَيَّةُ فِي جُحْرِهَا".
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ”ایمان کا آغاز بھی اس حال میں ہوا تھا کہ وہ اجنبی تھا، اور عنقریب یہ اسی حال پر لوٹ جائے گا جیسے اس کا آغاز ہوا تھا، اس موقع پر - جب لوگوں میں فساد پھیل جائے گا - غرباء کے لئے خوشخبری ہوگی، اس ذات کی قسم! جس کے دست قدرت میں ابوالقاسم کی جان ہے، ایمان ان دو مسجدوں کے درمیان اس طرح سمٹ آئے گا جیسے سانپ اپنے بل میں سمٹ آتا ہے۔“