(حديث مرفوع) حدثنا ابو النضر ، قال: حدثنا شيبان ، عن ليث ، عن ابي بردة بن ابي موسى , عن ابي مليح بن اسامة ، عن واثلة بن الاسقع ، قال: شهدت رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات يوم واتاه رجل، فقال: يا رسول الله، إني اصبت حدا من حدود الله عز وجل، فاقم في حد الله , فاعرض عنه، ثم اتاه الثانية، فاعرض عنه، ثم قالها الثالثة، فاعرض عنه، ثم اقيمت الصلاة، فلما قضى الصلاة اتاه الرابعة، فقال: إني اصبت حدا من حدود الله عز وجل، فاقم في حد الله عز وجل , قال: فدعاه فقال:" الم تحسن الطهور او الوضوء، ثم شهدت الصلاة معنا آنفا" , قال: بلى , قال:" اذهب فهي كفارتك".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ لَيْثٍ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى , عَنْ أَبِي مَلِيحِ بْنِ أُسَامَةَ ، عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ ، قَالَ: شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ وَأَتَاهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أَصَبْتُ حَدًّا مِنْ حُدُودِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَأَقِمْ فِيَّ حَدَّ اللَّهِ , فَأَعْرَضَ عَنْهُ، ثُمَّ أَتَاهُ الثَّانِيَةَ، فَأَعْرَضَ عَنْهُ، ثُمَّ قَالَهَا الثَّالِثَةَ، فَأَعْرَضَ عَنْهُ، ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ أَتَاهُ الرَّابِعَةَ، فَقَالَ: إِنِّي أَصَبْتُ حَدًّا مِنْ حُدُودِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَأَقِمْ فِيَّ حَدَّ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ , قَالَ: فَدَعَاهُ فَقَالَ:" أَلَمْ تُحْسِنْ الطُّهُورَ أَوْ الْوُضُوءَ، ثُمَّ شَهِدْتَ الصَّلَاةَ مَعَنَا آنِفًا" , قَالَ: بَلَى , قَالَ:" اذْهَبْ فَهِيَ كَفَّارَتُكَ".
سیدنا واثلہ سے مروی ہے کہ ایک دن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا اسی دوران ایک آدمی آیا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہ! میں حدود اللہ میں سے ایک حد کو پہنچ گیا ہوں لہذا مجھے سزاد یجیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے اعرض کیا: تین مرتبہ اسی طرح ہوا اس کے بعد نماز کھری ہوئی نماز سے فراغت کے بعد وہ چوتھی مرتبہ پھر آیا اور اپنی بات دہرائی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قریب بلا کر پوچھا کہ کیا تم اچھی طرح وضو کر کے ابھی ہمارے ساتھ نماز میں شریک نہیں ہوئے اس نے کہا کیوں نہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ پھر یہی تمہارے گناہ کا کفارہ ہے۔