حدثنا روح وعبد الرزاق قالا: اخبرنا ابن جريج قال: حدثني عبد الكريم بن ابي المخارق، ان الوليد بن مالك بن عبد القيس اخبره - وقال عبد الرزاق: من عبد القيس - ان محمد بن قيس مولى سهل بن حنيف من بني ساعدة اخبره، ان سهلا اخبره: ان النبي ﷺ بعثه، قال: «انت رسولي إلى اهل مكة، قل: إن رسول الله ﷺ ارسلني يقرا عليكم السلام، ويامركم بثلاث: لا تحلفوا بغير الله، وإذا تخليتم فلا تستقبلوا القبلة، ولا تستدبروها، ولا تستنجوا بعظم ولا ببعرة» حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ أَبِي الْمُخَارِقِ، أَنَّ الْوَلِيدَ بْنَ مَالِكِ بْنِ عَبْدِ الْقَيْسِ أَخْبَرَهُ - وَقَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ: مِنْ عَبْدِ الْقَيْسِ - أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ قَيْسٍ مَوْلَى سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ مِنْ بَنِي سَاعِدَةَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ سَهْلًا أَخْبَرَهُ: أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ بَعَثَهُ، قَالَ: «أَنْتَ رَسُولِي إِلَى أَهْلِ مَكَّةَ، قُلْ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ أَرْسَلَنِي يَقْرَأُ عَلَيْكُمُ السَّلَامَ، وَيَأْمُرُكُمْ بِثَلَاثٍ: لَا تَحْلِفُوا بِغَيْرِ اللَّهِ، وَإِذَا تَخَلَّيْتُمْ فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ، وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا، وَلَا تَسْتَنْجُوا بِعَظْمٍ وَلَا بِبَعْرَةٍ»
سیدنا سہل سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں روانہ کرتے ہوئے فرمایا کہ تم اہل مکہ کی طرف میرے قاصد ہوانہیں جا کر یہ پیغام پہنچادو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تمہاری طرف بھیجا ہے وہ تمہیں سلام کہتے ہیں اور تین چیزوں کا حکم دیتے ہیں اللہ کے علاوہ کسی اور کی قسم نہ کھاؤ قضاء حاجت کر و تو قبلہ کی طرف منہ یا پشت نہ کر و اور ہڈی یا مینگنی سے اسنتجاء نہ کرو۔
حكم دارالسلام: ماورد فيه من نهي صحيح، وهذا اسناد ضيعف لضعف عبدالكريم، ولجهالة الوليد بن مالك، ومحمد بن قيس