(حديث مرفوع) حدثنا يزيد ، قال: اخبرنا المستلم بن سعيد ، حدثنا خبيب بن عبد الرحمن ، عن ابيه ، عن جده ، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يريد غزوا، انا ورجل من قومي، ولم نسلم، فقلنا: إنا نستحيي ان يشهد قومنا مشهدا لا نشهده معهم , قال:" او اسلمتما؟" , قلنا: لا , قال:" فإنا لا نستعين بالمشركين على المشركين". قال: فاسلمنا، وشهدنا معه، فقتلت رجلا، وضربني ضربة، وتزوجت بابنته بعد ذلك، فكانت تقول: لا عدمت رجلا وشحك هذا الوشاح , فاقول: لا عدمت رجلا عجل اباك النار.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا الْمُسْتَلِمُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُرِيدُ غَزْوًا، أَنَا وَرَجُلٌ مِنْ قَوْمِي، وَلَمْ نُسْلِمْ، فَقُلْنَا: إِنَّا نَسْتَحْيِي أَنْ يَشْهَدَ قَوْمُنَا مَشْهَدًا لَا نَشْهَدُهُ مَعَهُمْ , قَالَ:" أَوَ أَسْلَمْتُمَا؟" , قُلْنَا: لَا , قَالَ:" فَإِنَّا لَا نَسْتَعِينُ بِالْمُشْرِكِينَ عَلَى الْمُشْرِكِينَ". قَالَ: فَأَسْلَمْنَا، وَشَهِدْنَا مَعَهُ، فَقَتَلْتُ رَجُلًا، وَضَرَبَنِي ضَرْبَةً، وَتَزَوَّجْتُ بِابْنَتِهِ بَعْدَ ذَلِكَ، فَكَانَتْ تَقُولُ: لَا عَدِمْتَ رَجُلًا وَشَّحَكَ هَذَا الْوِشَاحَ , فَأَقُولُ: لَا عَدِمْتِ رَجُلًا عَجَّلَ أَبَاكِ النَّارَ.
خبیب بن عبدالرحمن کے داد کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں اور میری قوم کا ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوئے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کسی غزوے کی تیاری فرما رہے تھے ہم نے اس وقت تک اسلام قبول نہیں کیا تھا ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: یہ بات ہمارے لئے باعث شرم ہے کہ ہماری قوم کسی جنگ کے لئے جا رہی ہواور ہم ان کے ساتھ شریک نہ ہوں اس لئے ہم بھی آپ کے ساتھ چلیں گے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم دونوں نے اسلام قبول کر لیا ہے ہم نے کہا نہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم مشرکوں کے خلاف مشرکوں سے مدد نہیں لینا چاہتے اس پر ہم نے اسلام قبول کر لیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک ہو گئے اس جنگ میں میں نے ایک آدمی کو قتل کیا اور اس نے مجھے ایک ضرب لگائی بعد میں اسی مقتول کی بیٹی سے میں نے نکاح کر لیا تو وہ کہا کر تی تھی کہ تم اس آدمی کو بھلا نہیں سکو گے جس نے تمہیں یہ زخم لگایا اور میں اس سے کہتا تھا کہ تم بھی اس آدمی کو بھلا نہیں پاؤ گی جس نے تمہارے باپ کو جلدی سے جہنم کا راستہ دکھا دیا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، عبدالرحمن بن خبيب والد خبيب بن عبدالرحمن، ترجم له البخاري وابن أبى حاتم، ولم يذكرا فى الرواة عنه غير ابنه خبيب. دون قوله: "فلا نستعين بالمشركين على المشركين" فهو صحيح لغيره