مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
166. حَدِيثُ عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15741
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، حدثنا يونس ، عن الحسن ان عقيل بن ابي طالب تزوج امراة من بني جشم، فدخل عليه القوم، فقالوا: بالرفاء والبنين، فقال: لا تقولوا ذاكم، قالوا: فما نقول يا ابا يزيد؟ قال:" قولوا: بارك الله لكم، وبارك عليكم. إنا كذلك كنا نؤمر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ ، عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ عَقِيلَ بْنَ أَبِي طَالِبٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي جُشَمٍ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ الْقَوْمُ، فَقَالُوا: بِالرَّفَاءِ وَالْبَنِينَ، فَقَالَ: لَا تَقُولُوا ذَاكُمْ، قَالُوا: فَمَا نَقُولُ يَا أَبَا يَزِيدَ؟ قَالَ:" قُولُوا: بَارَكَ اللَّهُ لَكُمْ، وَبَارَكَ عَلَيْكُمْ. إِنَّا كَذَلِكَ كُنَّا نُؤْمَرُ".
حسن کہتے ہیں کہ سیدنا عقیل بن ابی طالب نے بنوجعشم کی ایک عورت سے شادی کر لی لوگ انہیں مبارک باد دینے کے لئے آئے اور کہنے لگے کہ آپ دونوں کے درمیان اتفاق پیدا ہو گا اور یہ نکاح اولاد کا ذریعہ بنے انہوں نے فرمایا: رکو یوں نہ کہو لوگوں نے پوچھا کہ اے ابویزید پھر کیا کہیں انہوں نے فرمایا: یوں کہا کر و اللہ تمہارے لئے اسے مبارک کر ے تمہیں برکتیں عطا فرمائے اور اس نکاح میں تم پر خوب برکت نازل فرمائے ہمیں اسی کا حکم دیا گیا تھا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، الحسن البصري لم يسمع من عقيل


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.