(حديث مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد ، قال: اخبرنا بكر بن مضر ، عن ابن الهاد ، عن محمد بن إبراهيم ، عن سعيد بن الصلت ، عن سهيل ابن البيضاء ، قال: بينما نحن في سفر مع رسول الله صلى الله عليه وسلم وانا رديفه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يا سهيل ابن البيضاء"، ورفع صوته مرتين او ثلاثا، كل ذلك يجيبه سهيل، فسمع الناس صوت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فظنوا انه يريدهم، فحبس من كان بين يديه، ولحقه من كان خلفه، حتى إذا اجتمعوا قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إنه من شهد ان لا إله إلا الله، حرمه الله على النار، واوجب له الجنة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا بَكْرُ بْنُ مُضَرَ ، عَنِ ابْنِ الْهَادِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الصَّلْتِ ، عَنْ سُهَيْلِ ابْنِ الْبَيْضَاءِ ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ فِي سَفَرٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا رَدِيفُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا سُهَيْلُ ابْنَ الْبَيْضَاءِ"، وَرَفَعَ صَوْتَهُ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا، كُلُّ ذَلِكَ يُجِيبُهُ سُهَيْلٌ، فَسَمِعَ النَّاسُ صَوْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَظَنُّوا أَنَّهُ يُرِيدُهُمْ، فَحُبِسَ مَنْ كَانَ بَيْنَ يَدَيْهِ، وَلَحِقَهُ مَنْ كَانَ خَلْفَهُ، حَتَّى إِذَا اجْتَمَعُوا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّهُ مَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، حَرَّمَهُ اللَّهُ عَلَى النَّارِ، وَأَوْجَبَ لَهُ الْجَنَّةَ".
سیدنا سہیل بن بیضاء سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو تین مرتبہ بلند آواز سے پکار کر فرمایا: اے سہیل بن بیضاء میں ہر مرتبہ لبیک کہتارہا یہ آواز لوگوں نے بھی سنی اور وہ یہ سمجھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں بھی یہ بات سنانا چاہتے ہیں چنانچہ آگے والے اپنی جگہ پر رک گئے اور پیچھے والے قریب آ گئے جب سب لوگ جمع ہو گئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص لا الہ الا اللہ کی گواہی دیتا ہواللہ اس پر جہنم کی آگ کو حرام قرار دیدے گا اور اس کے لئے جنت واجب کر دے گا۔
حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، سيعد بن الصلت لم يدرك سهيل ابن بيضاء