(حديث مرفوع) حدثنا وهب بن جرير ، حدثنا ابي , قال: سمعت منصور بن زاذان يحدث , عن ميمون بن ابي شبيب ، عن قيس بن سعد بن عبادة ، ان اباه دفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم يخدمه، فاتى علي النبي صلى الله عليه وسلم وقد صليت ركعتين، قال: فضربني برجله وقال:" الا ادلك على باب من ابواب الجنة؟" , قلت بلى، قال:" لا حول ولا قوة إلا بالله".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي , قَالَ: سَمِعْتُ مَنْصُورَ بْنَ زَاذَانَ يُحَدِّثُ , عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ ، أَنَّ أَبَاهُ دَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْدُمُهُ، فَأَتَى عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ صَلَّيْتُ رَكْعَتَيْنِ، قَالَ: فَضَرَبَنِي بِرِجْلِهِ وَقَالَ:" أَلَا أَدُلُّكَ عَلَى بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ؟" , قُلْتُ بَلَى، قَالَ:" لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ".
سیدنا قیس بن سعد سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ان کے والد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کے لئے مجھے بھیجا نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو اس وقت میں دو رکعتیں پڑھ چکا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے پاؤں پر ٹھوکر ماری اور فرمایا کہ کیا میں تمہیں جنت کے ایک دروازے کا پتہ نہ بتاؤ میں نے عرض کیا: کیوں نہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ دروازہ لاحول ولاقوۃ الابا اللہ ہے۔
حكم دارالسلام: حسن الغيره، وهذا إسناد ضعيف لم يذكر سماع ميمون بن أبى شبيب من قيس بن سعد، وهو كثير الإرسال