(حديث مرفوع) حدثنا موسى بن طارق ابو قرة الزبيدي ، من اهل الحصيب، وإلى جانبها رمع، وهي قرية ابي موسى الاشعري، قال: ابي وكان ابو قرة قاضيا لهم باليمن، قال: حدثنا ايمن بن نابل ابو عمران ، قال: سمعت رجلا من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم يقال له: قدامة يعني ابن عبد الله يقول: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم" رمى جمرة العقبة يوم النحر"، قال ابو قرة: وزادني سفيان الثوري في حديث ايمن هذا، على ناقة صهباء بلا زجر ولا طرد، ولا إليك إليك.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ طَارِقٍ أَبُو قُرَّةَ الزُّبَيْدِيُّ ، مِنْ أَهْلِ الْحُصَيْبِ، وَإِلَى جَانِبِهَا رِمَعٌ، وَهِيَ قَرْيَةُ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: أَبِي وَكَانَ أَبُو قُرَّةَ قَاضِيًا لَهُمْ بِالْيَمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَيْمَنُ بْنُ نَابِلٍ أَبُو عِمْرَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ لَهُ: قُدَامَةُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ يَوْمَ النَّحْرِ"، قَالَ أَبُو قُرَّةَ: وَزَادَنِي سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ فِي حَدِيثِ أَيْمَنَ هَذَا، عَلَى نَاقَةٍ صَهْبَاءَ بِلَا زَجْرٍ وَلَا طَرْدٍ، وَلَا إِلَيْكَ إِلَيْكَ.
سیدنا قدامہ بن عبداللہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دس ذی الحجہ کے دن جمرہ عقبہ کی رمی کرتے ہوئے دیکھا تھا۔ اس دوسری سند سے گزشتہ حدیث میں یہ اضافہ بھی مروی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سفیدی سرخی مائل اونٹنی پر سوار تھے کسی کو ڈانٹ پکار نہیں کی جا رہی تھی اور نہ ہی ہٹو بچو کی صدائیں تھیں۔