(حديث مرفوع) حدثنا يزيد بن هارون , عن سعيد , انبانا قتادة , عن عطاء بن ابي رباح , عن جابر بن عبد الله , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" صلوا على اخ لكم مات بغير ارضكم"، قالوا: من يا رسول الله , قال:" النجاشي صحمة"، قال: فقلت: فصففتم عليه؟، قال: نعم , كنت في الصف الثالث.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ , عَنْ سَعِيدٍ , أَنْبَأَنَا قَتَادَةُ , عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ , عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" صَلُّوا عَلَى أَخٍ لَكُمْ مَاتَ بِغَيْرِ أَرْضِكُمْ"، قَالُوا: مَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ , قَالَ:" النَّجَاشِيُّ صْحَمَةُ"، قَالَ: فَقُلْتُ: فَصَفَفْتُمْ عَلَيْهِ؟، قَالَ: نَعَمْ , كُنْتُ فِي الصَّفِّ الثَّالِثِ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن فرمایا کہ اپنے اس بھائی کی نماز جنازہ پڑھو جو دوسرے شہر میں انتقال کر گیا صحابہ نے پوچھا: یا رسول اللہ! کون؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نجاشی اصحمہ میں نے پوچھا کہ پھر فرمایا کہ آپ نے صفیں باندھیں تو انہوں نے فرمایا: ہاں اور میں تیسری صف میں تھا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد سقطت الواسطة بين يزيد بن هارون وقتادة، وانظر: 14150 و 14151