(حديث مرفوع) حدثنا يزيد بن هارون , حدثنا هشام بن حسان , عن الحسن , عن جابر بن عبد الله , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا كنتم في الخصب , فامكنوا الركب اسنتها , ولا تعدوا المنازل , وإذا كنتم في الجدب فاستنجوا , وعليكم بالدلجة , فإن الارض تطوى بالليل , فإذا تغولت بكم الغيلان فبادروا بالاذان , ولا تصلوا على جواد الطرق , ولا تنزلوا عليها , فإنها ماوى الحيات والسباع , ولا تقضوا عليها الحوائج فإنها الملاعن".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ , حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ , عَنِ الْحَسَنِ , عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا كُنْتُمْ فِي الْخِصْبِ , فَأَمْكِنُوا الرَّكْبَ أَسِنَّتَهَا , وَلَا تَعْدُوا الْمَنَازِلَ , وَإِذَا كُنْتُمْ فِي الْجَدْبِ فَاسْتَنْجُوا , وَعَلَيْكُمْ بِالدُّلْجَةِ , فَإِنَّ الْأَرْضَ تُطْوَى بِاللَّيْلِ , فَإِذَا تَغَوَّلَتْ بِكُمُ الْغِيلَانُ فَبَادِرُوا بِالْأَذَانِ , وَلَا تُصَلُّوا عَلَى جَوَادِ الطُّرُقِ , وَلَا تَنْزِلُوا عَلَيْهَا , فَإِنَّهَا مَأْوَى الْحَيَّاتِ وَالسِّبَاعِ , وَلَا تَقْضُوا عَلَيْهَا الْحَوَائِجَ فَإِنَّهَا الْمَلَاعِنُ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب تم سرسبز و شاداب علاقے میں سفر کر و تو اپنی سواریوں کو وہاں کی شادابی سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیا کر و اور منزل سے آگے نہ بڑھا کر و اور جب خشک زمین پر سفر کرنے لگو تو وہاں سے تیزی سے گزر جایا کر و اور اس صورت میں رات کے اندھیرے میں سفر کرنے کو ترجیح دو کیونکہ رات کے وقت ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گویا زمین لپٹی جارہی ہے اور اگر راستے میں بھٹک جاؤ تو اذان دیا کر و نیز راستے کے بیچ میں کھڑے ہو کر نماز نہ پڑھا کر و اور نہ ہی وہاں پڑاؤ کر و کیونکہ وہ سانپوں اور درندوں کے ٹھکانے ہوتے ہیں اور یہاں قضاء حاجت بھی نہ کیا کر و کیونکہ یہ لعنت کا سبب ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قصة الغيلان، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، فإن الحسن البصري لم يسمع من جابر