(حديث مرفوع) حدثنا عمر بن عبيد , عن سماك بن حرب ، عن موسى بن طلحة , عن ابيه ، قال: كنا نصلي والدواب تمر بين ايدينا، فذكرنا ذلك للنبي صلى الله عليه وسلم، فقال:" مثل مؤخرة الرحل تكون بين يدي احدكم، ثم لا يضره ما مر عليه" , وقال عمر مرة:" بين يديه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ , عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ , عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كُنَّا نُصَلِّي وَالدَّوَابُّ تَمُرُّ بَيْنَ أَيْدِينَا، فَذَكَرْنَا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" مِثْلُ مُؤْخِرَةِ الرَّحْلِ تَكُونُ بَيْنَ يَدَيْ أَحَدِكُمْ، ثُمَّ لَا يَضُرُّهُ مَا مَرَّ عَلَيْهِ" , وَقَالَ عُمَرُ مَرَّةً:" بَيْنَ يَدَيْهِ".
موسیٰ بن طلحہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ جب ہم لوگ نماز پڑھ رہے ہوتے تھے تو جانور ہمارے سامنے سے گذرتے رہتے تھے، ہم نے یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”اگر تمہارے سامنے کجاوے کے پچھلے حصے کی طرح کوئی چیز ہو (جو بطور سترہ کے گاڑ لی گئی ہو) تو پھر جو مرضی چیز گذرتی رہے، تمہاری نماز میں کوئی حرج نہیں ہوگا۔“