(حديث مرفوع) حدثنا عبد الله، حدثني نصر بن علي ، حدثنا عبد الله بن داود ، عن نعيم بن حكيم ، عن ابي مريم ، عن علي رضي الله عنه، قال:" كان على الكعبة اصنام، فذهبت لاحمل النبي صلى الله عليه وسلم إليها، فلم استطع، فحملني، فجعلت اقطعها، ولو شئت لنلت السماء".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ، حَدَّثَنِي نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ حَكِيمٍ ، عَنْ أَبِي مَرْيَمَ ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" كَانَ عَلَى الْكَعْبَةِ أَصْنَامٌ، فَذَهَبْتُ لِأَحْمِلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهَا، فَلَمْ أَسْتَطِعْ، فَحَمَلَنِي، فَجَعَلْتُ أَقْطَعُهَا، وَلَوْ شِئْتُ لَنِلْتُ السَّمَاءَ".
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ خانہ کعبہ پر بہت سے بت پڑے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے بیٹھنے کے لئے فرمایا اور خود میرے کندھوں پر چڑھ گئے، میں نے کھڑا ہونا چاہا لیکن نہ ہو سکا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم مجھے لے کر کھڑے ہو گئے اور میں بتوں کو توڑنے لگا، اس وقت مجھے ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ اگر میں چاہوں تو افق کو چھو لوں۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة أبي مريم الثقفي و ضعف نعيم بن حكيم