(حديث مرفوع) حدثنا عبد الله، حدثنا محمد بن بكار ، حدثنا حبان بن علي ، عن ضرار بن مرة ، عن حصين المزني ، قال: قال علي بن ابي طالب رضي الله عنه على المنبر: ايها الناس، إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" لا يقطع الصلاة إلا الحدث"، لا استحييكم مما لا يستحيي منه رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" والحدث: ان يفسو او يضرط".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ ، حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ ضِرَارِ بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ حُصَيْنٍ الْمُزَنِيِّ ، قَالَ: قَالَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى الْمِنْبَرِ: أَيُّهَا النَّاسُ، إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" لَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ إِلَّا الْحَدَثُ"، لَا أَسْتَحْيِيكُمْ مِمَّا لَا يَسْتَحْيِي مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" وَالْحَدَثُ: أَنْ يَفْسُوَ أَوْ يَضْرِطَ".
ایک مرتبہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے منبر پر لوگوں سے مخاطب ہو کر فرمایا: لوگو! میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ”نماز حدث کے علاوہ کسی اور چیز سے نہیں ٹوٹتی“، اور میں تم سے اس چیز کو بیان کرنے میں شرم نہیں کروں گا جس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شرم محسوس نہیں فرمائی، حدث کا مطلب یہ ہے کہ آدمی کی ہوا نکل جائے۔
حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف حبان بن على و جهالة حصين المزني