(حديث موقوف) حدثنا عبد الله، حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابن نمير ، عن عبد الملك بن سلع ، عن عبد خير ، قال: سمعت عليا رضي الله عنه، يقول:" قبض الله نبيه صلى الله عليه وسلم على خير ما قبض عليه نبي من الانبياء عليهم السلام، ثم استخلف ابو بكر رضي الله عنه، فعمل بعمل رسول الله صلى الله عليه وسلم وسنة نبيه، وعمر رضي الله عنه كذلك".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا عَبْد اللَّه، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ سَلْعٍ ، عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ:" قَبَضَ اللَّهُ نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى خَيْرِ مَا قُبِضَ عَلَيْهِ نَبِيٌّ مِنَ الْأَنْبِيَاءِ عَلَيْهِمْ السَّلَام، ثُمَّ اسْتُخْلِفَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَعَمِلَ بِعَمَلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسُنَّةِ نَبِيِّهِ، وَعُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَذَلِكَ".
ایک مرتبہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ تمام انبیاء علیہم السلام میں سب سے زیادہ بہترین طریقے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا ہے، ان کے بعد سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو خلیفہ مقرر کر دیا گیا، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے اور ان کی سیرت پر چلتے ہوئے کام کرتے رہے، پھر سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ خلیفہ مقرر ہوئے، اور وہ ان دونوں حضرات کے طریقے اور سیرت پر چلتے ہوئے کام کرتے رہے۔