مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
حدیث نمبر: 939
Save to word اعراب
عن عائشة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يدعو في الصلاة يقول: «اللهم إني اعوذ بك من عذاب القبر واعوذ بك من فتنة المسيح الدجال واعوذ بك من فتنة المحيا وفتنة الممات اللهم إني اعوذ بك من الماثم والمغرم» فقال له قائل ما اكثر ما تستعيذ من المغرم يا رسول الله فقال: «إن الرجل إذا غرم حدث فكذب ووعد فاخلف» عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَفِتْنَةِ الْمَمَاتِ اللَّهُمَّ إِنِّي أعوذ بك من المأثم والمغرم» فَقَالَ لَهُ قَائِل مَا أَكثر مَا تستعيذ من المغرم يَا رَسُول الله فَقَالَ: «إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَكَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ»
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نماز میں یہ دعا کیا کرتے تھے: اے اللہ! میں عذاب قبر اور مسیح دجال کے فتنے سے تیری پناہ چاہتا ہوں، میں موت و حیات کے فتنے سے تیری پناہ چاہتا ہوں، اے اللہ! میں گناہ اور قرض سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ کسی نے آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: آپ قرض سے اس قدر کیوں پناہ طلب کرتے ہیں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیونکہ جب آدمی مقروض ہوتا ہے تو وہ بات کرتے ہوئے جھوٹ بولتا ہے، اور جب وعدہ کرتا ہے تو خلاف ورزی کرتا ہے۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (832) و مسلم (129/ 589)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.