وعن شقيق قال: إن حذيفة راى رجلا لا يتم ركوعه ولا سجوده فلما قضى صلاته دعاه فقال له حذيفة: ما صليت. قال: واحسبه قال: ولو مت مت على غير الفطرة التي فطر الله محمدا صلى الله عليه وسلم. رواه البخاري وَعَن شَقِيق قَالَ: إِنَّ حُذَيْفَةَ رَأَى رَجُلًا لَا يُتِمُّ رُكُوعَهُ وَلَا سُجُودَهُ فَلَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ دَعَاهُ فَقَالَ لَهُ حُذَيْفَةُ: مَا صَلَّيْتَ. قَالَ: وَأَحْسَبُهُ قَالَ: وَلَوْ مِتَّ مِتَّ عَلَى غَيْرِ الْفِطْرَةِ الَّتِي فطر الله مُحَمَّدًا صلى الله عَلَيْهِ وَسلم. رَوَاهُ البُخَارِيّ
شقیق ؒ بیان کرتے ہیں، حذیفہ رضی اللہ عنہ نے ایک آدمی کو نا مکمل رکوع و سجود کرتے ہوئے دیکھا، جب وہ نماز پڑھ چکا تو انہوں نے اسے بلایا، حذیفہ رضی اللہ عنہ نے اسے فرمایا: تم نے نماز نہیں پڑھی، راوی بیان کرتے ہیں، میرا خیال ہے کہ انہوں نے کہا: اگر تم (اسی طرح) فوت ہو جاتے تو تم اس فطرت و ملت پر فوت نہ ہوتے جس پر اللہ نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پیدا فرمایا۔ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (389، 808)»