وعن القاسم بن محمد ان رجلا ساله فقال: «إني اهم في صلاتي فيكثر ذلك علي فقال القاسم بن محمد امض في صلاتك فإنه لن يذهب عنك حتى تنصرف وانت تقول ما اتممت صلاتي» . رواه مالك وَعَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَهُ فَقَالَ: «إِنِّي أهم فِي صَلَاتي فيكثر ذَلِك عَليّ فَقَالَ الْقَاسِم بن مُحَمَّد امْضِ فِي صَلَاتك فَإِنَّهُ لن يذهب عَنْكَ حَتَّى تَنْصَرِفَ وَأَنْتَ تَقُولُ مَا أَتْمَمْتُ صَلَاتي» . رَوَاهُ مَالك
قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ کسی آدمی نے ان سے مسئلہ دریافت کیا تو کہا: نماز میں میرا خیال کسی دوسری طرف چلا جاتا ہے، اور اکثر ایسا ہوتا ہے۔ تو انہوں نے کہا: اپنی نماز جاری رکھو، کیونکہ تمہارے نماز سے فارغ ہونے تک یہ آتے رہیں گے، اور (نماز کے اختتام پر) تم کہو گے: میں نے اپنی نماز مکمل نہیں کی۔ اس حدیث کو امام مالک نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه مالک في الموطأ (1/ 100 ح 222) ٭ ھذا من البلاغات، لم أجد له سندًا صحيحًا ولا حسنًا.»