وعن عثمان بن ابي العاص قال قلت: يا رسول الله اجعلني إمام قومي فقال: «انت إمامهم واقتد باضعفهم واتخذ مؤذنا لا ياخذ على اذانه اجرا» . رواه احمد وابو داود والنسائي وَعَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ قَالَ قُلْتُ: يَا رَسُول الله اجْعَلنِي إِمَام قومِي فَقَالَ: «أَنْتَ إِمَامُهُمْ وَاقْتَدِ بِأَضْعَفِهِمْ وَاتَّخِذْ مُؤَذِّنًا لَا يَأْخُذُ عَلَى أَذَانِهِ أَجْرًا» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! مجھے میری قوم کا امام مقرر فرما دیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم ان کے امام ہو، ان کے کمزور لوگوں کا خیال رکھتے ہوئے امامت کرنا، اور کسی ایسے شخص کو مؤذن بنانا جو اذان دینے پر اجرت وصول نہ کرے۔ “ صحیح، رواہ احمد و ابوداؤد و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه أحمد (4/ 217 ح 18066) و أبو داود (531) والنسائي (23/2 ح 673) [وابن ماجه (987) و صححه الحاکم علٰي شرط مسلم (1/ 199، 201) ووافقه الذھبي.]»