وعن عبيد الله بن عدي بن الخيار: انه دخل على عثمان وهو محصور فقال: إنك إمام عامة ونزل بك ما ترى ويصلي لنا إمام فتنة وننحرج. فقال: الصلاة احسن ما يعمل الناس فإذا احسن الناس فاحسن معهم وإذا اساؤوا فاجتنب إساءتهم. رواه البخاري وَعَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ: أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى عُثْمَانَ وَهُوَ مَحْصُورٌ فَقَالَ: إِنَّكَ إِمَامُ عَامَّةٍ وَنَزَلَ بِكَ مَا تَرَى وَيُصلي لنا إِمَام فتْنَة وننحرج. فَقَالَ: الصَّلَاة أحسن مَا يعْمل النَّاس فَإِذا أحسن النَّاس فَأحْسن مَعَهم وَإِذا أساؤوا فاجتنب إساءتهم. رَوَاهُ البُخَارِيّ
عبیداللہ بن عدی بن خیار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس گئے جبکہ وہ محصور تھے، تو انہوں نے کہا: آپ امیر المومنین ہیں اور آپ پریشانی میں مبتلا ہیں، جبکہ فتنے کا سرغنہ ہمیں نماز پڑھاتا ہے، اور ہم اسے گناہ سمجھتے ہیں، انہوں (عثمان رضی اللہ عنہ) نے فرمایا: نماز مسلمانوں کا بہترین عمل ہے، جب لوگ اچھا کام کریں، تو تم بھی ان کے ساتھ مل کر اچھا کرو، اور جب وہ برا کریں تو تم ان کی برائی سے دور رہو۔ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (695)»