وعن انس قال: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم: اي بيتك احب إليك؟ قال: «الحسن والحسين» وكان يقول لفاطمة: «ادعي لي ابني» فيشمهما ويضمهما إليه. رواه الترمذي وقال: هذا حديث غريب وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَي بَيْتِكَ أَحَبُّ إِلَيْكَ؟ قَالَ: «الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ» وَكَانَ يَقُولُ لِفَاطِمَةَ: «ادْعِي لِي ابْنَيَّ» فَيَشُمُّهُمَا وَيَضُمُّهُمَا إِلَيْهِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا، آپ کے اہل بیت میں سے کون سا شخص آپ کو سب سے زیادہ محبوب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”حسن و حسین۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا کرتے تھے: ”میرے بیٹوں کو بلاؤ۔ “ آپ انہیں چومتے اور انہیں اپنے گلے سے لگاتے۔ “ ترمذی، اور فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3772) ٭ فيه يوسف بن إبراهيم: ضعيف.»