وعن اسامة بن زيد قال: طرقت النبي صلى الله عليه وسلم ذات ليلة في بعض الحاجة فخرج النبي صلى الله عليه وسلم وهو مشتمل على شيء ولا ادري ما هو فلما فرغت من حاجتي قلت: ما هذا الذي انت مشتمل عليه؟ فكشفه فإذا الحسن والحسين على وركيه. فقال: «هذان ابناي وابنا ابنتي اللهم إني احبهما فاحبهما واحب من يحبهما» رواه الترمذي وَعَن أسامةَ بنِ زيدٍ قَالَ: طَرَقْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي بَعْضِ الْحَاجَةِ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُشْتَمِلٌ عَلَى شَيْء وَلَا أَدْرِي مَا هُوَ فَلَمَّا فَرَغْتُ مِنْ حَاجَتِي قُلْتُ: مَا هَذَا الَّذِي أَنْتَ مُشْتَمِلٌ عَلَيْهِ؟ فَكَشَفَهُ فَإِذَا الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ عَلَى وَرِكَيْهِ. فَقَالَ: «هَذَانِ ابْنَايَ وَابْنَا ابْنَتِي اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُمَا فأحبهما وَأحب من يحبهما» رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک رات کسی ضرورت کے تحت میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے تو آپ کسی چیز کو چھپائے ہوئے تھے، میں نہیں جانتا تھا کہ وہ کیا چیز تھی؟ جب میں اپنے کام سے فارغ ہوا تو میں نے عرض کیا: آپ نے یہ کیا چیز چھپا رکھی ہے؟ آپ نے کپڑا اٹھایا تو آپ کے دونوں کولہوں پر حسن و حسین رضی اللہ عنہ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ دونوں میرے بیٹے ہیں، اور میری بیٹی کے بیٹے ہیں، اے اللہ! میں انہیں محبوب رکھتا ہوں، تو بھی ان سے محبت فرما، اور ان سے محبت رکھنے والے سے بھی محبت فرما۔ “ صحیح، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه الترمذي (3769 وقال: حسن غريب) وسنده حسن و للحديث شواھد.»