وعن ابي سلهة مولى عثمان رضي الله عنهما قال: جعل النبي صلى الله عليه وسلم يسر إلى عثمان ولون عثمان يتغير فلما كان يوم الدار قلنا: الا نقاتل؟ قال: لا ان رسول الله صلى الله عليه وسلم عهد إلي امرا فانا صابر نفسي عليه وَعَن أبي سلهة مولى عُثْمَان رَضِي الله عَنْهُمَا قَالَ: جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسِرُّ إِلَى عُثْمَانَ وَلَوْنُ عُثْمَانَ يَتَغَيَّرُ فَلَمَّا كَانَ يَوْم الدَّار قُلْنَا: أَلا نُقَاتِل؟ قَالَ: لَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهِدَ إِلَيَّ أَمْرًا فَأَنَا صَابِرٌ نَفسِي عَلَيْهِ
عثمان رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابوسہلہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عثمان رضی اللہ عنہ سے مخفی طور پر کوئی بات کر رہے تھے، اور عثمان رضی اللہ عنہ کا رنگ متغیر ہو رہا تھا، جب محاصرے کا دن تھا تو ہم نے کہا: کیا ہم لڑائی نہیں کریں گے؟ انہوں نے فرمایا: نہیں، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے ایک امر کی وصیت کی ہے اور میں اپنے آپ کو اس کا پابند رکھوں گا۔ صحیح، رواہ البیھقی فی دلائل النبوۃ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه البيھقي في دلائل النبوة (6/ 391 بزيادة: ’’عن عائشة‘‘) [و ابن ماجه (113) بدون ذکر عائشة رضي الله عنھا] و للحديث شواھد.»