مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
حدیث نمبر: 6009
Save to word اعراب
وعن ابي سعيد الخدري قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ياتي على الناس زمان فيغزو فئام من الناس فيقولون: هل فيكم من صاحب رسول الله صلى الله عليه وسلم. فيقولون: نعم. فيفتح لهم ثم ياتي على الناس زمان فيغزو فئام من الناس فيقال: هل فيكم من صاحب اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فيقولون: نعم. فيفتح لهم ثم ياتي على الناس زمان فيغزو فئام من الناس فيقال: هل فيكم من صاحب من صاحب اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فيقولون: نعم. فيفتح لهم. متفق عليه وفي رواية لمسلم قال: ياتي على الناس زمان يبعث منهم البعث فيقولون: انظروا هل تجدون فيكم احدا من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فيوجد الرجل فيفتح لهم به ثم يبعث البعث الثاني فيقولون: هل فيهم من راى اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم؟ فيفتح لهم به ثم يبعث البعث الثالث فيقال: انظروا هل ترون فيهم من راى من راى اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم؟ ثم يكون البعث الرابع فيقال: انظروا هل ترون فيهم احدا راى من راى احدا راى اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم؟ فيوجد الرجل فيفتح لهم به وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ فَيَغْزُو فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ فَيَقُولُونَ: هَلْ فِيكُمْ مَنْ صَاحَبَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. فَيَقُولُونَ: نَعَمْ. فَيُفْتَحُ لَهُمْ ثُمَّ يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ فَيَغْزُو فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ فَيُقَالُ: هَلْ فِيكُمْ مَنْ صَاحَبَ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَيَقُولُونَ: نَعَمْ. فَيُفْتَحُ لَهُمْ ثُمَّ يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ فَيَغْزُو فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ فَيُقَالُ: هَلْ فِيكُمْ مَنْ صَاحَبَ مَنْ صَاحَبَ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَيَقُولُونَ: نَعَمْ. فَيُفْتَحُ لَهُمْ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ وَفِي رِوَايَةٍ لِمُسْلِمٍ قَالَ: يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يُبْعَثُ مِنْهُمُ الْبَعْثُ فَيَقُولُونَ: انْظُرُوا هَلْ تَجِدُونَ فِيكُمْ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَيُوجَدُ الرَّجُلُ فَيُفْتَحُ لَهُمْ بِهِ ثُمَّ يُبْعَثُ الْبَعْثُ الثَّانِي فَيَقُولُونَ: هَلْ فِيهِمْ مَنْ رَأَى أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَيُفْتَحُ لَهُمْ بِهِ ثُمَّ يُبْعَثُ الْبَعْثُ الثَّالِثُ فَيُقَالُ: انْظُرُوا هَلْ تَرَوْنَ فِيهِمْ مَنْ رَأَى مَنْ رَأَى أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ ثُمَّ يَكُونُ الْبَعْثُ الرَّابِعُ فَيُقَالُ: انْظُرُوا هَلْ تَرَوْنَ فِيهِمْ أَحَدًا رَأَى مَنْ رَأَى أَحَدًا رَأَى أَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَيُوجَدُ الرَّجُلُ فَيُفْتَحُ لَهُم بِهِ
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لوگوں پر ایک ایسا وقت آئے گا کہ لوگوں کی جماعتیں جہاد کریں گی، ان سے کہا جائے گا: کیا تم میں رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا کوئی صحابی بھی ہے؟ وہ کہیں گے: ہاں، انہیں فتح ہو گی، پھر لوگوں پر ایک ایسا وقت آئے گا کہ لوگوں کی جماعتیں جہاد کریں گی تو ان سے پوچھا جائے گا: کیا تم میں کوئی ایسا ہے جس نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ کی صحبت اختیار کی ہو؟ وہ کہیں گے ہاں، تو انہیں فتح حاصل ہو گی۔ پھر لوگوں پر ایک ایسا وقت آئے گا کہ لوگوں کی جماعتیں جہاد کریں گی، ان سے پوچھا جائے گا: کیا تم میں کوئی تبع تابعین ہے؟ وہ کہیں گے: ہاں، تو انہیں فتح حاصل ہو گی۔ اور صحیح مسلم کی روایت میں ہے، فرمایا: لوگوں پر ایک ایسا وقت آئے گا کہ ان میں سے ایک لشکر بھیجا جائے گا تو ان سے کہا جائے گا: دیکھو، کیا تم اپنے ساتھ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا کوئی صحابی پاتے ہو؟ ایک صحابی مل جائے گا تو انہیں فتح نصیب ہو جائے گی، پھر دوسرا لشکر بھیجا جائے گا، تو ان سے کہا جائے گا: کیا ان میں کوئی ایسا شخص ہے جس نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ کو دیکھا ہو؟ انہیں فتح حاصل ہو گی۔ پھر تیسرا لشکر بھیجا جائے گا، تو کہا جائے گا: دیکھو، کیا تم میں کوئی ایسا شخص ہے جس نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ کو دیکھا ہو؟ پھر چوتھا لشکر ہو گا، کہا جائے گا: کیا تم ان میں کسی ایسے شخص کو دیکھتے ہو جس نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ کو دیکھنے والے شخص کو دیکھا ہو، ایسا شخص مل جائے گا تو انہیں فتح حاصل ہو جائے گی۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (3649) و مسلم (208/ 2532 و الرواية الثانية 209/ 2532)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.