وعن ابي عامر الاشعري قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «نعم الحي الاسد والاشعرون لا يفرون في القتال ولا يغلون هم مني وانا منهم» . رواه الترمذي وقال: هذا حديث غريب وَعَن أبي عَامر الْأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نَعْمَ الْحَيُّ الْأَسْدُ وَالْأَشْعَرُونَ لَا يَفِرُّونَ فِي الْقِتَالِ وَلَا يَغُلُّونَ هُمْ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُمْ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
ابوعامر اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسد اور اشعر قبیلے اچھے ہیں، وہ میدان جہاد سے فرار ہوتے ہیں نہ خیانت کرتے ہیں، وہ مجھ سے ہیں اور میں ان سے ہوں۔ “ ترمذی، اور فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه الترمذي (3947) و أخطأ من ضعفه.»