وعن عبد الله بن عمرو ان النبي صلى الله عليه وسلم خرج يوم بدر في ثلاثمائة وخمسة عشر قال: «اللهم إنهم حفاة فاحملهم اللهم إنهم عراة فاكسهم اللهم إنهم جياع فاشبعهم» ففتح الله له فانقلبوا وما منهم رجل إلا وقد رجع بجمل او جملين واكتسوا وشبعوا. رواه ابو داود وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ بَدْرٍ فِي ثَلَاثِمِائَةٍ وَخَمْسَةَ عَشَرَ قَالَ: «اللَّهُمَّ إِنَّهُمْ حُفَاةٌ فَاحْمِلْهُمْ اللَّهُمَّ إِنَّهُمْ عُرَاةٌ فَاكْسُهُمْ اللَّهُمَّ إِنَّهُمْ جِيَاعٌ فَأَشْبِعْهُمْ» فَفَتَحَ اللَّهُ لَهُ فَانْقَلَبُوا وَمَا مِنْهُمْ رَجُلٌ إِلَّا وَقَدْ رَجَعَ بِجَمَلٍ أَوْ جَمَلَيْنِ وَاكْتَسَوْا وَشَبِعُوا. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بدر کے روز تین سو پندرہ صحابہ کرام کے ساتھ روانہ ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ! یہ ننگے پاؤں ہیں تو انہیں سواری عطا فرما، اے اللہ! یہ ننگے بدن ہیں تو انہیں لباس عطا فرما، اے اللہ! یہ بھوک کا شکار ہیں تو انہیں شکم سیر فرما۔ “ اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فتح عطا فرمائی، آپ واپس آئے تو ان میں سے ہر آدمی کے پاس ایک یا دو اونٹ تھے، ان کے پاس لباس بھی تھا اور وہ شکم سیر بھی تھے۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه أبو داود (2747)»