وعن حذيفة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: في اصحابي وفي رواية قا ل: في امتي اثنا عشر منافقا لا يدخلون الجنة ولا يجدون ريحها حتى يلج الجمل في سم الخياط ثمانية منهم تك (فيهم الدبيلة: سراج من نار يظهر في اكتافهم حتى تنجم في صدورهم. رواه مسلم وسنذكر حديث سهل بن سعد: «لاعطين هذه الراية غدا» في «باب مناقب علي» رضي الله عنه وحديث جابر «من يصعد الثنية» في «باب جامع المناقب» إن شاء الله تعالى وَعَنْ حُذَيْفَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: فِي أَصْحَابِي وَفِي رِوَايَة قا ل: فِي أُمَّتِي اثْنَا عَشَرَ مُنَافِقًا لَا يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ وَلَا يَجِدُونَ رِيحَهَا حَتَّى يَلِجَ الْجَمَلُ فِي سم الْخياط ثَمَانِيَة مِنْهُم تَكُ (فيهم الدُّبَيْلَةُ: سِرَاجٌ مِنْ نَارٍ يَظْهَرُ فِي أَكْتَافِهِمْ حَتَّى تَنْجُمَ فِي صُدُورِهِمْ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَسَنَذْكُرُ حَدِيثَ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ: «لَأُعْطِيَنَّ هَذِهِ الرَّايَةَ غَدًا» فِي «بَابِ مَنَاقِبِ عَلِيٍّ» رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَحَدِيثَ جَابِرٍ «مَنْ يَصْعَدُ الثَّنِيَّةَ» فِي «بَابِ جَامِعِ الْمَنَاقِبِ» إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى
حذیفہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میرے صحابہ میں۔ “ ایک روایت میں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت میں بارہ منافق ہوں گے وہ جنت میں داخل ہوں گے نہ اس کی خوشبو پائیں گے، حتیٰ کہ اونٹ سوئی کے ناکے میں سے گزر جائے۔ ان میں سے آٹھ کو تو وہ پھوڑا ہی کافی ہے، (اس کے علاوہ) آگ کا ایک شعلہ جو ان کے کندھوں کے درمیان ظاہر ہو گا حتیٰ کہ اس کی حرارت کا اثر ان کے سینوں (یعنی دلوں) پر محسوس ہو گا۔ “ رواہ مسلم۔ اور ہم سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث: ((لأ عطین ھذا الرأیۃ غدا)) باب مناقب علی رضی اللہ عنہ اور جابر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث ((من یصعد الشنیۃ)) باب جامع المناقب میں ان شاء اللہ تعالیٰ ذکر کریں گے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (10، 9 / 2779) حديث سھل بن سعد سيأتي (6080) و حديث جابر يأتي (6220)»