وعنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: كانت امراتان معهما ابناهما جاء الذئب فذهب بابن إحداهما فقالت صاحبتها: إنما ذهب بابنك. وقالت الاخرى: إنما ذهب بابنك فتحاكما إلى داود فقضى به للكبرى فخرجتا على سليمان بن داود فاخبرتاه فقال: ائتوني بالسكين اشقه بينكما. فقالت الصغرى: لا تفعل يرحمك الله هو ابنها فقضى به للصغرى متفق عليه وَعَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كَانَتِ امْرَأَتَانِ مَعَهُمَا ابْنَاهُمَا جَاءَ الذِّئْبُ فَذَهَبَ بِابْنِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ صَاحِبَتُهَا: إِنَّمَا ذَهَبَ بابنك. وَقَالَت الْأُخْرَى: إِنَّمَا ذهب بابنك فتحاكما إِلَى دَاوُدَ فَقَضَى بِهِ لِلْكُبْرَى فَخَرَجَتَا عَلَى سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ فَأَخْبَرَتَاهُ فَقَالَ: ائْتُونِي بِالسِّكِّينِ أَشُقُّهُ بَيْنَكُمَا. فَقَالَتِ الصُّغْرَى: لَا تَفْعَلُ يَرْحَمُكَ اللَّهُ هُوَ ابْنُهَا فَقَضَى بِهِ لِلصُّغْرَى مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”دو عورتیں تھیں ان کے ساتھ ان کے بیٹے بھی تھے، بھیڑیا آیا اور وہ ان میں سے ایک کے بیٹے کو لے گیا، ایک نے اپنی ساتھ والی سے کہا: وہ تو تیرے بیٹے کو لے کر گیا ہے، اور دوسری نے کہا: (نہیں) وہ تیرے بیٹے کو لے کر گیا ہے، چنانچہ وہ دونوں داؤد ؑ کے پاس مقدمہ لے گئیں تو انہوں نے بڑی کے حق میں فیصلہ کر دیا، پھر وہ دونوں سلیمان بن داؤد ؑ کے پاس سے گزریں اور انہوں نے پورا واقعہ بیان کیا تو انہوں نے فرمایا: مجھے چھری دو میں اسے ٹکڑے کر کے تم دونوں کے درمیان تقسیم کر دیتا ہوں، چھوٹی نے کہا: اللہ آپ پر رحم فرمائے، ایسے نہ کریں وہ اسی کا بیٹا ہے، انہوں نے اس کے متعلق چھوٹی کے حق میں فیصلہ کر دیا۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (3427) و مسلم (20/ 1720)»