وعن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ليلة اسري بي لقيت مو ى-فنعته-: فإذا رجل مضطرب رجل الشعر كانه من رجال شنوءة ولقيت عيسى ربعة احمر كانما خرج من ديماس-يعني الحمام-ورايت إبراهيم وانا اشبه ولده به قال: فاتيت بإناءين: احدهما لبن والآخر فيه خمر. فقيل لي: خذ ايهما شئت. فاخذت اللبن فشربته فقيل لي: هديت الفطرة اما إنك لو اخذت الخمر غوت امتك. متفق عليه وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَيْلَةً أُسْرِيَ بِي لَقِيتُ مُو َى-فَنَعَتَهُ-: فَإِذَا رَجُلٌ مُضْطَرِبٌ رَجِلُ الشَّعْرِ كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوءَةَ وَلَقِيتُ عِيسَى رَبْعَةً أَحْمَرَ كَأَنَّمَا خَرَجَ مِنْ دِيمَاسٍ-يَعْنِي الْحَمَّامَ-وَرَأَيْتُ إِبْرَاهِيمَ وَأَنَا أَشْبَهُ وَلَدِهِ بِهِ قَالَ: فَأُتِيتُ بِإِنَاءَيْنِ: أَحَدُهُمَا لَبَنٌ وَالْآخَرُ فِيهِ خَمْرٌ. فَقِيلَ لِي: خُذْ أَيَّهُمَا شِئْتَ. فَأَخَذْتُ اللَّبَنَ فَشَرِبْتُهُ فَقِيلَ لِي: هُدِيتَ الْفِطْرَةَ أَمَا إِنَّكَ لَوْ أَخَذْتَ الْخَمْرَ غَوَتْ أمتك. مُتَّفق عَلَيْهِ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”معراج کی رات میری موسی ؑ سے ملاقات ہوئی۔ “ آپ نے ان کا وصف بیان کیا کہ ”وہ ایک دبلے پتلے سیدھے بالوں والے آدمی ہیں، گویا وہ شنوءہ قبیلے کے آدمی ہیں، میں نے عیسیٰ ؑ سے ملاقات کی، ان کا قد درمیانہ اور رنگ سرخ تھا، گویا وہ غسل خانے سے نکلے ہیں، میں نے ابراہیم ؑ سے ملاقات کی، ان کی اولاد میں سے میں ان کے زیادہ مشابہ ہوں۔ “ فرمایا: ”میرے پاس دو برتن لائے گئے، ان میں سے ایک میں دودھ اور دوسرے میں شراب تھی، مجھے کہا گیا: دونوں میں سے جو چاہو پسند کر لو، میں نے دودھ لیا اور اسے پی لیا، مجھے کہا گیا، آپ کو فطرت کی رہنمائی کی گئی، اگر آپ شراب لیتے تو آپ کی امت گمراہ ہو جاتی۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (3394) و مسلم (272/ 168)»