وعن انس قال سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم ماالكوثر؟ قال: «ذاك نهر اعطانيه الله يعني في الجنة اشد بياضا من اللبن واحلى من العسل فيه طير اعناقها كاعناق الجزر» قال عمر: إن هذه لناعمة قال رسول الله صلى الله عليه وسلم «اكلتها انعم منها» رواه الترمذي وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ماالكوثر؟ قَالَ: «ذَاكَ نَهْرٌ أَعْطَانِيهِ اللَّهُ يَعْنِي فِي الْجَنَّةِ أَشَدُّ بَيَاضًا مِنَ اللَّبَنِ وَأَحْلَى مِنَ الْعَسَلِ فِيهِ طَيْرٌ أَعْنَاقُهَا كَأَعْنَاقِ الْجُزُرِ» قَالَ عُمَرُ: إِنَّ هَذِهِ لَنَاعِمَةٌ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَكَلَتُهَا أَنْعَمُ مِنْهَا» رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا، کوثر کیا چیز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وہ ایک نہر ہے جو اللہ نے مجھے عطا کی ہے، یعنی وہ مجھے جنت عطا کرے گا، (اس کا پانی) دودھ سے زیادہ سفید، شہد سے زیادہ میٹھا ہے، اس میں ایک پرندہ ہے جس کی گردن اونٹ کی گردن کی طرح ہے۔ “ عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یہ تو پھر بہت اچھی نعمت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو کھانے والے اس سے بھی زیادہ اچھے ہیں۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه الترمذي (2542 وقال: حسن)»