مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
--. تین مقام۔۔۔ جب کوئی کسی کو یاد نہ کرے گا
حدیث نمبر: 5560
Save to word اعراب
وعن عائشة انها ذكرت النار فبكت فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما يبكيك؟» . قالت: ذكرت النار فبكيت فهل تذكرون اهليكم يوم القيامة؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اما في ثلاثة مواطن فلا يذكر احد احدا: عند الميزان حتى يعلم: ايخف ميزانه ام يثقل؟ وعند الكتاب حين يقال (هاؤم اقرؤوا كتابيه) حتى يعلم: اين يقع كتابه افي يمينه ام في شماله؟ ام من وراء ظهره؟ وعند الصراط: إذا وضع بين ظهري جهنم. رواه ابو داود وَعَن عائشةَ أَنَّهَا ذَكَرَتِ النَّارَ فَبَكَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا يُبْكِيكِ؟» . قَالَتْ: ذَكَرْتُ النَّارَ فَبَكَيْتُ فَهَلْ تَذْكُرُونَ أَهْلِيكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَمَّا فِي ثَلَاثَةِ مَوَاطِنَ فَلَا يَذْكُرُ أَحَدٌ أَحَدًا: عِنْدَ الْمِيزَانِ حَتَّى يَعْلَمَ: أَيَخِفُّ مِيزَانُهُ أَمْ يَثْقُلُ؟ وَعِنْدَ الْكِتَابِ حِينَ يُقَالُ (هاؤم اقرؤوا كِتَابيه) حَتَّى يَعْلَمَ: أَيْنَ يَقَعُ كِتَابُهُ أَفِي يَمِينِهِ أم فِي شِمَاله؟ أم مِنْ وَرَاءِ ظَهْرِهِ؟ وَعِنْدَ الصِّرَاطِ: إِذَا وُضِعَ بينَ ظَهْري جَهَنَّم. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے جہنم کی آگ کو یاد کیا تو وہ رو پڑیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہیں کون سی چیز رلا رہی ہے؟ انہوں نے عرض کیا، میں نے جہنم کی آگ کو یاد کیا تو میں رو پڑی، تو کیا روزِ قیامت آپ اپنے اہل خانہ کو یاد رکھیں گے؟ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سن لو! تین مقامات ہیں، جہاں کوئی کسی کو یاد نہیں کرے گا، میزان کے موقع پر حتی کہ وہ جان لے کہ آیا اس کی میزان ہلکی پڑتی ہے یا وہ بھاری ہوتی ہے، نامہ اعمال کے وقت، جب کہا جائے گا: آؤ اپنا نامہ اعمال پ��ھو۔ حتی کہ وہ جان لے کہ اس کا نامۂ اعمال کہاں دیا جاتا ہے، اس کے دائیں ہاتھ میں یا اس کی پشت کے پیچھے سے اس کے بائیں ہاتھ میں ملتا ہے، اور پل صراط کے موقع پر جب اسے جہنم پر رکھا جائے گا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4755)
٭ الحسن البصري مدلس و عنعن.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.