وعن ام مالك البهزية قالت: ذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم فتنة فقربها. قلت: يا رسول الله من خير الناس فيها؟ قال: «رجل في ماشيته يؤدي حقها ويعبد ربه ورجل اخذ براس فراسه يخيف العدو ويخوفونه» . رواه الترمذي وَعَن أم مَالك البهزية قَالَتْ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِتْنَةً فَقَرَّبَهَا. قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ خَيْرُ النَّاسِ فِيهَا؟ قَالَ: «رَجُلٌ فِي مَاشِيَتِهِ يُؤَدِّي حَقَّهَا وَيَعْبُدُ رَبَّهُ وَرَجُلٌ أَخَذَ برأسٍ فرأسه يخيف الْعَدو ويخوفونه» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ام مالک بہزیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فتنے کا ذکر کیا تو آپ نے اسے قریب قرار دیا، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اس (فتنے) میں بہترین شخص کون ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وہ آدمی جو اپنے مویشیوں میں ہے وہ ان کا بھی حق (یعنی زکوۃ) ادا کرتا ہے اور اپنے رب کی عبادت بھی کرتا ہے، اور وہ آدمی جو اپنے گھوڑے کا سر پکڑتا ہے اور وہ اپنے دشمن (کافروں) کو ڈراتا ہے اور وہ اسے ڈراتے ہیں۔ “ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «سنده ضعيف، رواه الترمذي (2177 وقال: غريب) ٭ الرجل مجھول أو ھو ليث بن أبي سليم ضعيف مشھور و روي الحاکم (4/ 446 ح 8380) عن ابن عباس قال قال رسول الله ﷺ: ((خير الناس في الفتن رجل آخذ بعنان فرسه.)) أو قال: ((برسن فرسه خلف أعداء الله يخيفھم و يخيفونه أو رجل معتزل في با ديته يؤدي حق الله تعالي الذي عليه.)) و سنده حسن.»