عن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: امرني ربي بتسع: خشية الله في السر والعلانية وكلمة العدل في الغضب والرضى والقصد في الفقر والغنى وان اصل من قطعني واعطي من حرمني واعفو عمن ظلمني وان يكون صمتي فكرا ونطقي ذكرا ونظري عبرة وآمر بالعرف «وقيل» بالمعروف رواه رزين عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَمَرَنِي رَبِّي بِتِسْعٍ: خَشْيَةِ اللَّهِ فِي السِّرِّ وَالْعَلَانِيَةِ وَكَلِمَةِ الْعَدْلِ فِي الْغَضَبِ وَالرِّضَى وَالْقَصْدِ فِي الْفَقْرِ وَالْغِنَى وَأَنْ أَصِلَ مَنْ قَطَعَنِي وَأُعْطِي مَنْ حَرَمَنِي وَأَعْفُو عَمَّنْ ظَلَمَنِي وَأَنْ يَكُونَ صَمْتِي فِكْرًا وَنُطْقِي ذِكْرًا وَنَظَرِي عِبْرَةً وَآمُرُ بِالْعُرْفِ «وَقِيلَ» بِالْمَعْرُوفِ رَوَاهُ رزين
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میرے رب نے مجھے نو چیزوں کا حکم فرمایا: پوشیدہ و اعلانیہ ہر حالت میں اللہ کا ڈر رکھنا، غضب و رضا میں حق بات کرنا، فقر و مال داری میں میانہ روی اختیار کرنا، جو شخص مجھ سے قطع تعلق کرے میں اس کے ساتھ تعلق قائم کروں، جو شخص مجھے محروم رکھے میں اسے عطا کروں، جس شخص نے مجھ پر ظلم کیا میں اسے معاف کروں، میرا خاموش رہنا غور و فکر کا پیش خیمہ ہو، میرا بولنا ذکر ہو اور میرا دیکھنا عبرت ہو، اور یہ کہ میں نیکی کا حکم دوں۔ “ لم اجدہ، رواہ رزین۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «لم أجده، رواه رزين (لم أجده)»