وعن ابي بن كعب قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا ذهب ثلثا الليل قام فقال: «يا ايها الناس اذكروا الله اذكروا الله جاءت الراجفة تتبعها الرادفة جاء الموت بما فيه جاء الموت بما فيه» . رواه الترمذي وَعَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَهَبَ ثُلُثَا اللَّيْلِ قَامَ فَقَالَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ اذْكُرُوا اللَّهَ اذْكُرُوا اللَّهَ جَاءَتِ الرَّاجِفَةُ تَتْبَعُهَا الرَّادِفَةُ جَاءَ الْمَوْتُ بِمَا فِيهِ جَاءَ الْمَوْتُ بِمَا فِيهِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا معمول تھا کہ جب دو تہائی رات گزر جاتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو جاتے اور فرماتے: ”لوگو! اللہ کا ذکر کرو، اللہ کا ذکر کرو، زلزلہ آنے والا ہے، اس کے متصل بعد دوسرا زلزلہ آنے والا ہے، اور موت اپنی سختیوں کے ساتھ آ گئی اور موت اپنی سختیوں کے ساتھ آ گئی۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2457 وقال: حسن) ٭ سفيان الثوري مدلس و لم أجد تصريح سماعه في ھذا الحديث.»