عن ابي سعد بن ابي فضالة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: إذا جمع الله الناس يوم القيامة ليوم لا ريب فيه نادى مناد: من كان اشرك في عمل عمله لله احدا فليطلب ثوابه من عند غير الله فإن الله اغنى الشركاء عن الشرك. رواه احمد عَن أبي سعدِ بن أبي فَضَالَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا جَمَعَ اللَّهُ النَّاسَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لِيَوْمٍ لَا رَيْبَ فِيهِ نَادَى مُنَادٍ: مَنْ كانَ أشركَ فِي عملٍ عملَه للَّهِ أحدا فَلْيَطْلُبْ ثَوَابَهُ مِنْ عِنْدِ غَيْرِ اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ أَغْنَى الشُّرَكَاءِ عَنِ الشِّرْكِ. رَوَاهُ أَحْمَدُ
ابوسعید بن ابی فضالہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب اللہ لوگوں کو روز قیامت، جس میں کوئی شک نہیں، (حساب کے لیے) جمع فرمائے گا تو ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: جس نے کسی ایسے عمل میں، جسے اس نے اکیلے اللہ کے لیے کیا تھا، شریک بنایا تو وہ اپنا ثواب، اللہ کے علاوہ کسی اور سے طلب کرے، کیونکہ اللہ (دوسرے) تمام شریکوں کے مقابلے میں شرک سے سب سے زیادہ بے نیاز ہے۔ “ حسن، رواہ احمد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه أحمد (3/ 466 ح 15932) [و الترمذي (3154) و ابن ماجه (4203)]»