وعن ابي ذر قال: قيل لرسول الله صلى الله عليه وسلم: ارايت الرجل يعمل الخير ويحمده الناس عليه. وفي رواية: يحبه الناس عليه قال: «تلك عاجل بشرى المؤمن» . رواه مسلم وَعَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَرَأَيْتَ الرَّجُلَ يَعْمَلُ الْخَيْرِ وَيَحْمَدُهُ النَّاسُ عَلَيْهِ. وَفِي رِوَايَةٍ: يُحِبُّهُ النَّاسُ عَلَيْهِ قَالَ: «تِلْكَ عَاجِلُ بُشْرَى الْمُؤْمِنِ» . رَوَاهُ مُسلم
ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا گیا، آپ بتائیں، ایک آدمی نیکی کا کام کرتا ہے، اس پر لوگ اس کی تعریف کرتے ہیں، ایک دوسری روایت میں ہے، اس پر لوگ اسے پسند کرتے ہیں، (اس کا کیا حکم ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ مومن کے لیے پیشگی بشارت ہے۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (166/ 2642)»