وعن جبير بن نفير رضي الله عنه مرسلا قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما اوحي إلي ان اجمع المال واكون من التاجرين ولكن اوحي إلي ان (سبح بحمد ربك وكن من الساجدين. واعبد ربك حتى ياتيك اليقين) رواه في شرح السنة» وابو نعيم في «الحلية» عن ابي مسلم وَعَن جُبَير بن نفير رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مُرْسَلًا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا أُوحِيَ إِلَيَّ أَنْ أَجْمَعَ الْمَالَ وَأَكُونَ مِنَ التَّاجِرِينَ وَلَكِنْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنْ (سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَكُنْ مِنَ السَّاجِدِينَ. واعبد ربَّك حَتَّى يَأْتِيك الْيَقِين) رَوَاهُ فِي شَرْحِ السُّنَّةِ» وَأَبُو نُعَيْمٍ فِي «الْحِلْية» عَن أبي مُسلم
جبیر بن نفیر ؒ مرسل روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میری طرف یہ وحی نہیں کی گئی کہ میں مال جمع کروں اور تاجروں میں سے ہو جاؤں، بلکہ میری طرف وحی کی گئی ہے کہ ”اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح بیان کریں اور سجدہ کرنے والوں میں سے ہو جائیں، اور اپنے رب کی عبادت کرتے رہیں حتیٰ کہ آپ وفات پا جائیں۔ “ شرح السنہ، اور ابونعیم نے ابو مسلم سے حلیہ میں روایت کیا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ فی شرح السنہ و فی حلیہ الاولیاء۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه البغوي في شرح السنة (14/ 237 ح 4036) و أبو نعيم في حلية الأولياء (171/2 ح1778) ٭ السند مرسل.»