وعن ام الدرداء قالت: قلت: لابي الدرداء: مالك لا تطلب كما يطلب فلان؟ فقال: اني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «إن امامكم عقبة كؤودا لا يجوزها المثقلون» . فاحب ان اتخفف لتلك العقبة وَعَنْ أُمِّ الدَّرْدَاءِ قَالَتْ: قُلْتُ: لِأَبِي الدَّرْدَاءِ: مَالك لَا تَطْلُبُ كَمَا يَطْلُبُ فُلَانٌ؟ فَقَالَ: أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ أَمَامَكُمْ عَقَبَةً كَؤُودًا لَا يَجُوزُهَا المثقلون» . فَأحب أَن أتخفف لتِلْك الْعقبَة
ام درداء رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں نے ابودرداء رضی اللہ عنہ سے کہا: آپ کو کیا ہے کہ آپ فلاں کی طرح (مال و منصب) طلب نہیں کرتے؟ انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”تمہارے آگے ایک دشوار گھاٹی ہے جسے بھاری وزن اٹھانے والے پار نہیں کر سکیں گے۔ “ میں چاہتا ہوں کہ میں اس گھاٹی (سے گزرنے) کے لیے وزن ہلکا رکھوں۔ اسنادہ ضعیف، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه البيھقي في شعب الإيمان (10408، نسخة محققة: 9923. 9924) [و صححه الحاکم (573/4. 574) ووافقه الذهبي] ٭ أبو معاوية الضرير مدلس و عنعن و صرح بالسماع في رواية محمد بن سليمان ابن بنت مطر الوراق وھو ضعيف فالسند معلل.»