عن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من اخذ عني هؤلاء الكلمات فيعمل بهن او يعلم من يعمل ب هن؟» قلت: انا يا رسول الله فاخذ بيدي فعد خمسا فقال: «اتق المحارم تكن اعبد الناس وارض بما قسم الله لك تكن اغنى الناس واحسن إلى جارك تكن مؤمنا واحب للناس ما تحب لنفسك تكن مسلما ولا تكثر الضحك فإن كثرة الضحك تميت القلب» . رواه احمد والترمذي وقال: هذا حديث غريب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى الله عَلَيْهِ وَسلم: «من أَخذ عَنِّي هَؤُلَاءِ الْكَلِمَاتِ فَيَعْمَلُ بِهِنَّ أَوْ يُعَلِّمُ مَنْ يَعْمَلُ ب هِنَّ؟» قُلْتُ: أَنَا يَا رَسُولَ الله فَأخذ بيَدي فَعَدَّ خَمْسًا فَقَالَ: «اتَّقِ الْمَحَارِمَ تَكُنْ أَعْبَدَ النَّاسِ وَارْضَ بِمَا قَسَمَ اللَّهُ لَكَ تَكُنْ أَغْنَى النَّاسِ وَأَحْسِنْ إِلَى جَارِكَ تَكُنْ مُؤْمِنًا وَأَحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِكَ تَكُنْ مُسْلِمًا وَلَا تُكْثِرِ الضَّحِكَ فَإِنَّ كَثْرَةَ الضَّحِكَ تُمِيتُ الْقَلْبَ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کون ہے جو مجھ سے یہ کلمات سیکھے اور ان پر عمل کرے یا کسی ایسے شخص کو سکھائے جو ان پر عمل کرے؟“ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں، چنانچہ آپ نے میرا ہاتھ پکڑ ااور پانچ چیزیں شمار کیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”محارم (اللہ کی حرام کردہ چیزوں) سے بچ جاؤ، اس طرح تم سب لوگوں سے زیادہ عبادت گزرا بن جاؤ گے، اللہ نے جو تمہاری قسمت میں لکھ دیا ہے اس پر راضی ہو جاؤ اس طرح تم سب لوگوں سے زیادہ غنی بن جاؤ گے، اپنے پڑوسی سے اچھا سلوک کرو گے تو مومن بن جاؤ گے، لوگوں کے لیے وہی چیز پسند کرو جو تم اپنی ذات کے لیے پسند کرتے ہو، تو مسلمان بن جائے گا، زیادہ مت ہنسا کرو کیونکہ زیادہ ہنسنا دل کو مردہ کر دیتا ہے۔ “ احمد، ترمذی، اور امام ترمذی ؒ نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ سندہ ضعیف، رواہ احمد و الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «سنده ضعيف، رواه أحمد (310/2ح 8081) و الترمذي (2305) ٭ أبو طارق مجھول والحسن البصري مدلس و عنعن.»