وعن مطرف عن ابيه قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم وهو يقرا: (آلهاكم التكاثر) قال: يقول ابن آدم: مالي مالي. قال: «وهل لك يا ابن آدم إلا ما اكلت فافنيت او لبست فابليت او تصدقت فامضيت؟؟» . رواه مسلم وَعَن مُطرّف عَنْ أَبِيهِ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يقْرَأ: (آلهاكم التكاثر) قَالَ: يَقُولُ ابْنُ آدَمَ: مَالِي مَالِي. قَالَ: «وَهَلْ لَكَ يَا ابْنَ آدَمَ إِلَّا مَا أَكَلْتَ فَأَفْنَيْتَ أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَيْتَ أَوْ تصدَّقت فأمضيت؟؟» . رَوَاهُ مُسلم
مطرف اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ (اس وقت) سورۂ تکاثر کی تلاوت فرما رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ابن آدم کہتا ہے: میرا مال، میرا مال، اے ابن آدم! حالانکہ تیرا مال تو صرف وہ ہے جو تو نے کھایا اور ختم کر دیا، یا پہن لیا اور بوسیدہ کر دیا یا صدقہ کر کے (آخرت کے لیے) آگے بھیج دیا۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (2958/3)»