وعن ابي بكر الصديق رضي الله عنه قال: يا ايها الناس إنكم تقرؤون هذه الآية: (يا ايها الذين آمنوا عليكم انفسكم لا يضركم من ضل إذا اهتديتم) فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «إن الناس إذا راوا منكرا فلم يغيروه يوشك ان يعمهم الله بعقابه» . رواه ابن ماجه والترمذي وصححه. وفي رواية ابي داود: «إذا راوا الظالم فم ياخذوا على يديه اوشك ان يعمهم الله بعقاب» . وفي اخرى له: «ما من قوم يعمل فيهم بالمعاصي ثم يقدرون على ان يغيروا ثم لا يغيرون إلا يوشك ان يعمهم الله بعقاب» . وفي اخرى له: «ما من قوم يعمل فيهم بالمعاصي هم اكثر ممن يعمله» وَعَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنكم تقرؤونَ هذهِ الْآيَة: (يَا أيُّها الَّذِينَ آمَنُوا عَلَيْكُمْ أَنْفُسَكُمْ لَا يَضُرُّكُمْ مَنْ ضَلَّ إِذَا اهْتَدَيْتُمْ) فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ النَّاسَ إِذَا رَأَوْا مُنْكَرًا فَلَمْ يُغَيِّرُوهُ يُوشِكُ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللَّهُ بِعِقَابِهِ» . رَوَاهُ ابْنُ مَاجَهْ وَالتِّرْمِذِيُّ وَصَحَّحَهُ. وَفِي رِوَايَةِ أبي دَاوُد: «إِذا رَأَوْا الظَّالِم فَم يَأْخُذُوا عَلَى يَدَيْهِ أَوْشَكَ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللَّهُ بِعِقَابٍ» . وَفِي أُخْرَى لَهُ: «مَا مِنْ قَوْمٍ يُعْمَلُ فِيهِمْ بِالْمَعَاصِي ثُمَّ يَقْدِرُونَ عَلَى أَنْ يُغَيِّرُوا ثُمَّ لَا يُغَيِّرُونَ إِلَّا يُوشِكُ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللَّهُ بِعِقَابٍ» . وَفِي أُخْرَى لَهُ: «مَا مِنْ قَوْمٍ يُعْمَلُ فِيهِمْ بِالْمَعَاصِي هُمْ أَكْثَرُ مِمَّن يعمله»
ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: ”لوگو! تم یہ آیت تلاوت کرتے ہو: ”ایمان والو! تم (گناہوں کے متعلق) اپنا خیال رکھو، جب تم ہدایت پر ہو تو پھر گمراہ شخص تمہیں نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ “ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”بے شک جب لوگ کسی برائی کو دیکھیں گے اور اسے روکیں گے نہیں تو پھر قریب ہے کہ اللہ ان سب کو اپنے عذاب کی لپیٹ میں لے لے۔ “ ابن ماجہ، ترمذی، اور امام ترمذی نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ اور ابوداؤد کی روایت میں ہے: ”جب وہ ظالم کو (ظلم کرتے ہوئے) دیکھیں اور وہ اس کے ہاتھوں کو نہ روکیں تو پھر قریب ہے کہ اللہ ان سب کو عذاب کی لپیٹ میں لے لے۔ “ اور ابوداؤد کی دوسری روایت میں ہے: ”جس قوم میں گناہ ہوتے ہوں پھر وہ انہیں روکنے کی طاقت کے باوجود نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ انہیں عذاب کی لپیٹ میں لے لے۔ “ ایک اور روایت میں ہے: ”جس قوم کی اقلیت گناہ میں مبتلا ہو جائے اور وہ اکثریت جو گناہ تو نہیں کرتی مگر کرنے والوں کو روکتی بھی نہیں (وہ بھی عذاب سے دوچار ہو جائے گی)۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ ابن ماجہ و الترمذی و ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه ابن ماجه (4005) و الترمذي (2168) و أبو داود (4338)»