وعن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن الرجل ليكون من اهل الصلاة والصوم والزكاة والحج والعمرة» . حتى ذكر سهام الخير كلها: «وما يجزى يوم القيامة إلا بقدر عقله» وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ الرَّجُلَ لِيَكُونُ مِنْ أَهْلِ الصَّلَاةِ وَالصَّوْمِ وَالزَّكَاةِ وَالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ» . حَتَّى ذَكَرَ سِهَامَ الْخَيْرِ كُلَّهَا: «وَمَا يُجْزَى يَوْم الْقِيَامَة إِلا بقدرِ عقله»
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بلا شبہ ایک شخص نماز پڑھنے والوں، روزہ رکھنے والوں، زکوۃ دینے والوں، حج اور عمرہ کرنے والوں میں ہو گا۔ “ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمام اچھے کاموں کا ذکر کیا۔ ”لیکن اس شخص کو ثواب اس کی عقل کے تناسب سے دیا جائے گا۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في شعب الإيمان (4637، نسخة محققة: 4316) ٭ منصور بن سقير أو صقير: ضعيف و قال ابن معين في حديثه: ھذاحديث باطل.»