وعن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «المرء على دين خليله فلينظر احدكم من يخالل» . رواه احمد والترمذي وابو داود والبيهقي في «شعب الإيمان» وقال الترمذي: هذا حديث حسن غريب. وقال النووي: إسناده صحيح وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْمَرْءُ عَلَى دِينِ خَلِيلِهِ فَلْيَنْظُرْ أَحَدُكُمْ مَنْ يُخَالِلْ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالْبَيْهَقِيُّ فِي «شُعَبِ الْإِيمَانِ» وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ. وَقَالَ النَّوَوِيُّ: إِسْنَادُهُ صَحِيحٌ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے، لہذا تم میں سے ہر ایک کو چاہیے کہ وہ دیکھے کہ وہ کس سے دوستی کر رہا ہے۔ “ احمد، ترمذی، ابوداؤد، بیہقی فی شعب الایمان۔ اور امام ترمذی ؒ نے فرمایا: یہ حدیث حسن غریب ہے، اور امام نووی ؒ نے فرمایا: اس کی اسناد صحیح ہیں۔ حسن، رواہ احمد و الترمذی و ابوداؤد و البیھقی فی شعب الایمان۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه أحمد (303/2 ح 8015) و الترمذي (2378) و أبو داود (4833) و البيھقي في شعب الإيمان (9436)»