مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
حدیث نمبر: 4939
Save to word اعراب
وعن معاوية بن جاهمة ان جاهمة جاء إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله اردت ان اغزو وقد جئت استشيرك. فقال: «هل لك من ام؟» قال: نعم. قال: «فالزمها فإن الجنة عند رجلها» . رواه احمد والنسائي والبيهقي في «شعب الإيمان» وَعَن معاويةَ بن جاهِمةُ أَنَّ جَاهِمَةَ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَدْتُ أَنْ أَغْزُوَ وَقَدْ جِئْتُ أَسْتَشِيرُكَ. فَقَالَ: «هَلْ لَكَ مِنْ أُمٍّ؟» قَالَ: نَعَمْ. قَالَ: «فَالْزَمْهَا فَإِنَّ الْجَنَّةَ عِنْدَ رِجْلِهَا» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالنَّسَائِيُّ وَالْبَيْهَقِيّ فِي «شعب الْإِيمَان»
معاویہ بن جاہمہ سے روایت ہے کہ جاہمہ رضی اللہ عنہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں آئے اور انہوں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میں جہاد میں شریک ہونے کے لیے آپ سے مشورہ کرنا چاہتا ہوں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تمہاری والدہ ہے؟ اس نے عرض کیا: جی ہاں! آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جاؤ! اس کے پاس رہو، کیونکہ جنت اس کے قدموں کے پاس ہے۔ اسنادہ صحیح، رواہ احمد و النسائی و البیھقی فی شعب الایمان۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه أحمد (429/3 ح 15623) و النسائي (11/6 ح 3106) و البيھقي في شعب الإيمان (7833)»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.