وعن عبد الله بن عمرو قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من الكبائر شتم الرجل والديه» . قالوا: يا رسول الله وهل يشتم الرجل والديه؟ قال: «نعم يسب ابا الرجل فيسب اباه ويسب امه فيسب امه» . متفق عليه وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مِنَ الْكَبَائِرِ شَتْمُ الرَّجُلِ وَالِدَيْهِ» . قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَهَلْ يَشْتُمُ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ؟ قَالَ: «نَعَمْ يَسُبُّ أَبَا الرَّجُلِ فَيَسُبُّ أَبَاهُ ويسبُّ أمه فيسب أمه» . مُتَّفق عَلَيْهِ
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”آدمی کا اپنے والدین کو گالی دینا کبیرہ گناہ ہے۔ “ صحابہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! کیا آدمی اپنے والدین کو گالی دیتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، وہ کسی آدمی کے والد کو گالی دیتا ہے تو (بدلے میں) وہ اس کے والد کو گالی دیتا ہے، اور یہ اس کی ماں کو گالی دیتا ہے، تو (بدلے میں) وہ اس کی ماں کو گالی دیتا ہے۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (5973) و مسلم (90/146)»