وعن عبد الله بن ابي الحسماء قال: بايعت النبي صلى الله عليه وسلم قبل ان يبعث وبقيت له بقية فوعدته ان آتيه بها في مكانه فنسيت فذكرت بعد ثلاث فإذا هو في مكانه فقال: «لقد شققت علي انا ههنا منذ ثلاث انتظرك» . رواه ابو داود وَعَن عبدِ الله بن أبي الحَسْماءِ قَالَ: بَايَعْتُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يُبْعَثَ وَبَقِيَتْ لَهُ بَقِيَّةٌ فَوَعَدْتُهُ أَنْ آتِيَهُ بِهَا فِي مَكَانِهِ فَنَسِيتُ فَذَكَرْتُ بَعْدَ ثَلَاثٍ فَإِذَا هُوَ فِي مَكَانِهِ فَقَالَ: «لَقَدْ شَقَقْتَ عَلَيَّ أَنَا هَهُنَا مُنْذُ ثَلَاثٍ أنتظرك» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عبداللہ بن ابی حسماء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے، آپ کے اعلان نبوت سے پہلے کوئی چیز خریدی اور آپ کا کچھ بقایا میرے ذمے باقی رہ گیا تو میں نے آپ سے، وہ بقایا اسی جگہ لانے کا وعدہ کیا اور پھر میں بھول گیا، تین دن بعد مجھے یاد آیا (اور میں گیا) تو آپ اسی جگہ پر تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے مجھے مشقت میں مبتلا کر دیا، میں تین دن سے یہاں تمہارا انتظار کر رہا ہوں۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4996) ٭ فيه عبد الکريم بن عبد الله بن شقيق: مجھول.»