وعن انس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إن من كفارة الغيبة ان تستغفر لمن اغتبته تقول: اللهم اغفر لنا وله «. رواه البيهقي في» الدعوات الكبير وقال: في هذا الإسناد ضعف وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ مِنْ كَفَّارَةِ الْغِيبَةِ أَنْ تَسْتَغْفِرَ لِمَنِ اغْتَبْتَهُ تَقُولُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَنَا وَلَهُ «. رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي» الدَّعَوَاتِ الْكَبِيرِ وَقَالَ: فِي هَذَا الْإِسْنَاد ضعف
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”غیبت کا کفارہ یہ ہے کہ تم نے جس کی غیبت کی ہے اس کے لیے دعائے مغفرت کرو، کہو: اے اللہ! ہماری اور اس کی مغفرت فرما۔ “ بیہقی فی الدعوات الکبیر۔ اور فرمایا: اس کی سند میں ضعف ہے۔ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ البیھقی فی الدعوات الکبیر۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في الدعوات الکبير (294/2 ح 507) [و أورده ابن الجوزي في الموضوعات (118/3. 119)] ٭ فيه عنبسة بن عبد الرحمٰن القرشي: متروک متهم.»