وعن اسلم قال: إن عمر دخل يوما على ابي بكر الصديق رضي الله عنهم وهو يجبذ لسانه. فقال عمر: مه غفر الله لك. فقال ابو بكر: إن هذا اوردني الموارد. رواه مالك وَعَنْ أَسْلَمَ قَالَ: إِنَّ عُمَرَ دَخَلَ يَوْمًا على أبي بكر الصِّدّيق رَضِي الله عَنْهُم وَهُوَ يَجْبِذُ لِسَانَهُ. فَقَالَ عُمَرُ: مَهْ غَفَرَ الله لَك. فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: إِنَّ هَذَا أَوْرَدَنِي الْمَوَارِدَ. رَوَاهُ مَالك
(عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام) اسلم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ ایک روز عمر رضی اللہ عنہ، ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس گئے تو وہ اپنی زبان کھینچ رہے تھے۔ (یہ منظر دیکھ کر) عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اللہ آپ کی مغفرت فرمائے! اسے چھوڑ دیں، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اس نے مجھے ہلاکت کے گڑھوں تک پہنچایا ہے۔ اسنادہ صحیح، رواہ مالک۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه مالک في الموطأ (988/2 ح 1921)»