وعن عمرو بن الشريد عن ابيه قال: ردفت رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما فقال: «هل معك من شعر امية بن ابي الصلت شيء؟» قلت: نعم. قال: «هيه» فانشدته بيتا. فقال: «هيه» ثم انشدته بيتا فقال: «هيه» ثم انشدته مائة بيت. رواه مسلم وَعَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ: رَدِفْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا فَقَالَ: «هَلْ مَعَكَ مِنْ شِعْرِ أُمَيَّةَ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ شَيْءٌ؟» قُلْتُ: نَعَمْ. قَالَ: «هِيهِ» فَأَنْشَدْتُهُ بَيْتًا. فَقَالَ: «هيهِ» ثمَّ أنشدته بَيْتا فَقَالَ: «هيه» ثمَّ أنشدته مائَة بَيت. رَوَاهُ مُسلم
عمرو بن شرید اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: میں ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے سوار تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تمہیں امیہ بن ابی صلت کا کوئی شعر یاد ہے؟“ میں نے عرض کیا: جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”سناؤ!“ میں نے آپ کو ایک شعر سنایا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اور سناؤ!“ پھر میں نے آپ کو ایک اور شعر سنایا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اور سناؤ!“ حتی کہ میں نے آپ کو سو شعر سنائے۔ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (2255/1)»